We all are familiar with the word stay order in some way. A lot of us have heard about it either in movies or read about it in newspapers or general conversations, yet stay order remains an ambiguous and unexplained phenomenon at large. We have often heard references of the stay order, mostly in cases of property disputes. But the actual essence of it, what is the meaning of stay order and how does it work? How does one get stay order from court in Pakistan and what needs to be done to lift the stay order? Here we intend to facilitate you answering these and many such questions through this article today.
It is a legal term that means ‘the act of temporarily stopping a judicial proceeding through the order of a court. In other words, a stay order is an order by the court that suspends a case or a particular proceeding related to the case. This has a temporary effect. The stay order is generally issued to secure the rights of a party in a specific situation. The stay can be in a civil or criminal proceeding. The court also, in light of subsequent events, lifts the stay order issued to fulfill the property laws in Pakistan for possession and order consequences.
The stay orders are in a general sense referred to disputes and matters related to property. So how does one go about getting a stay order? This is pretty simple, a stay order can either be
A temporary stay order or injunction on a property can be issued when in a suit by an affidavit it is proved that;
The court has the power to issue a stay order or temporary to avoid common frauds in Property market or an injunction on the construction if any of the following points come to light by a person or body affected by the illegal construction or a complaint is filed via Public Interest Litigation (PIL).
Since the stay order is issued by the court, it needs to vacate by the same court or the higher court. It can be done with the help of a competent lawyer by proving that the above points do not hold ground and the construction is legal. This endeavor was to explain the otherwise ambiguous term stay order. Now, it makes it clear when and how, and from where a stay order can be acquired.
ہم سب کسی نہ کسی طریقے سے اسٹے آرڈر کے لفظ سے واقف ہیں۔ ہم میں سے بہت سے لوگوں نے یا تو فلموں میں اس کے بارے میں سنا ہے یا اخبارات میں یا عام گفتگو میں اس کے بارے میں پڑھا ہے، پھر بھی اسٹے آرڈر بڑے پیمانے پر ایک مبہم اور غیر واضح رجحان ہے۔ ہم نے اکثر اسٹے آرڈر کے حوالے سنے ہیں، زیادہ تر جائیداد کے تنازعات کے معاملات میں۔ لیکن اس کا اصل جوہر، سٹے آرڈر کا کیا مطلب ہے اور یہ کیسے کام کرتا ہے؟ پاکستان میں عدالت سے حکم امتناعی کیسے حاصل ہوتا ہے اور حکم امتناعی اٹھانے کے لیے کیا کرنے کی ضرورت ہے؟ یہاں ہم آج کے اس مضمون کے ذریعے آپ کو ان اور اس طرح کے بہت سے سوالات کے جوابات دینے میں سہولت فراہم کرنا چاہتے ہیں۔
یہ ایک قانونی اصطلاح ہے جس کا مطلب ہے عدالتی حکم کے ذریعے عدالتی کارروائی کو عارضی طور پر روکنا ۔ دوسرے لفظوں میں، حکم امتناعی عدالت کی طرف سے ایک حکم ہے جو کیس یا کیس سے متعلق کسی خاص کارروائی کو معطل کرتا ہے۔ یہ ایک عارضی حکم ہے- حکم امتناعی عام طور پر ایک مخصوص صورتحال میں فریق کے حقوق کو محفوظ بنانے کے لیے جاری کیا جاتا ہے۔ اسٹے آرڈر دیوانی یا فوجداری مقدموں میں ہو سکتا ہے۔ عدالت، بعد کے واقعات کی روشنی میں، پاکستان میں جائیداد کے قوانین کو دیکھتےہوئے دیئے گئے حکم امتناعی کو ختم بھی کر دیتی ہے ۔ عدالت سے اسٹے آرڈر کیسے حاصل کیا جائے۔حکم امتناعی عام معنوں میں جائیداد سے متعلق تنازعات اور معاملات کے حوالے سےہوتا ہے۔ تو کوئی اسٹے آرڈر حاصل کرنے کے بارے میں کیسے جاتا ہے؟ یہ بہت آسان ہے، اسٹے آرڈر درج زیل صورتوں میں ہو سکتا ہے:
(1) فریقین کو سننے کے بعد جاری کیا جاتا ہے، جو اس وقت تک موجود رہتا ہے جب تک کہ معاملہ حل نہ ہو جائے۔
(2) فریق ثانی کو سنے بغیر ایک عارضی حکم نامہ جاری کیا جاتا ہے جس میں کوئی ایک قابل وکیل کے ذریعے حقائق بیان کرتے ہوئے درخواست دے کر حکم امتناعی ہٹا سکتا ہے اور یہ استدعا ہے کہ حکم امتناعی کیوں اٹھایا جائے۔
کسی جائیداد پر عارضی حکم امتناعی یا حکم امتناعی جاری کیا جا سکتا ہے جب کسی مقدمے میں حلف نامے سے یہ ثابت ہو کہ:
(1) متنازعہ املاک کے ضائع ہونے، نقصان پہنچانے یا مقدمے میں شامل کسی بھی فریق کے ذریعہ الگ ہونے کا خطرہ ہے۔
(2) حکم نامے کے نفاذ میں متنازعہ فریق کو غلط طریقے سے فروخت کیا جا سکتا ہے۔
(3) مدعا علیہ کے ذریعہ اپنے قرض دہندگان کو دھوکہ دینے کے لئے جائیداد کو ضائع کیا جاسکتا ہے۔
(4) مدعا علیہ متنازعہ جائیداد کے بارے میں مدعی کو مارنے یا اسے چوٹ پہنچانے کی دھمکی دیتا ہے۔
عدالت کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ پراپرٹی مارکیٹ میں عام دھوکہ دہی سے بچنے کے لیے حکم امتناعی جاری کرے یا تعمیرات پر حکم امتناعی جاری کرے اگر مندرجہ ذیل نکات میں سے کوئی ایک شخص یا ادارہ غیر قانونی تعمیرات سے متاثر ہو یا مفاد عامہ کے لیے قانونی چارہ جوئ(PIL) کے ذریعے شکایت درج کرائے:
تعمیرات بغیر کسی منظور شدہ منصوبے کے غیر قانونی طور پر کی جا رہی ہیں۔
تعمیرات منظور شدہ منصوبے سے ہٹ رہی ہیں۔
یہ تعمیر کسی بھی طرح سے آس پاس کے عام لوگوں کو خطرے میں ڈالتی ہے۔
تعمیرات کسی بھی طرح عوامی افادیت میں رکاوٹ ہیں۔
تعمیر کسی بھی طرح سے عوامی راستے میں رکاوٹ ہے۔
چونکہ حکم امتناعی عدالت کی طرف سے جاری کیا جاتا ہے، اس لیے اسے اسی عدالت یا اعلیٰ عدالت کے ذریعے ختم کرایا جا سکتا ہے۔ یہ ایک قابل وکیل کی مدد سے یہ ثابت کر کے کیا جا سکتا ہے کہ مذکورہ بالا نکات کی بنیاد نہیں ہے اور تعمیر قانونی ہے۔ یہ کوشش دوسری صورت میں مبہم مدتی اسٹے آرڈر کی وضاحت کرنا تھی۔ اب، یہ واضح کرتا ہے کہ کب اور کیسے، اور کہاں سے اسٹے آرڈر حاصل کیا جا سکتا ہے۔